فلسطینی شہر غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالم اسلام میں شدید غم وغصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔ عالم اسلام کے مختلف مذہبی حلقوں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف سخت ترین اقدامات کے مطالبات کے جلو میں عالمی علماء کونسل نے نصرت غزہ کے لیے عالمی عوامی تحریک انتفاضہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قطر میں عالمی علماء کونسل کے سربراہ علامہ یوسف القرضاوی کی زیر صدارت اجلاس میں علماء نے مطالبہ کیا کہ مسلمان ممالک اپنے ہم خیال عالمی برادری کی مدد سے اسرائیلی جنگی جرائم پر صہیونی جنگی مجرموں کو سزا دلوانے اور غزہ کے مظلوموں کی داد رسی کے لیے عوامی تحریک شروع کریں۔
اجلاس میں صہیونی ریاست کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جاری وحشیانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اہالیان غزہ کی مدد تمام عالم اسلامی اخلاقی، مذہبی اور ملی ذمہ داری قرار دیا۔ اجلاس کے آخر میں جاری ایک اعلامیے میں علماء نے زور دیا کہ غزہ کی پٹی کے مظلوم عوام کو صہیونی جارحیت سے بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں اور نہتے شہریوں کو اس جھنم سے نجات دلائی جائے جس میں صہیونیوں کے فلسطینیوں کو الجھا رکھا ہے۔
اعلامیے
میں مزید کہا گیا کہ صہیونی ریاست جنگ کو دانستہ طور پر فلسطین کے دوسرے علاقوں مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے تک پھیلانا چاہتی ہے۔ صہیونی ریاست کو معصوم فلسیطینیوں کے خلاف جنگی جرائم سے روکنے کے لیے عالم اسلام کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔
علماء نے اہالیان غزہ کے جنگ میں صبرو ثبات اور مشکل حالات میں جذبہ استقلال کی تعریف کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے، بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی شہروں میں اہالیان غزہ کی حمایت میں ہونے والی عوامی سرگرمیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ صرف فلسطینیوں کا غزہ کے مظلوموں کے ساتھ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا کافی نہیں بلکہ پوری دنیا کے زندہ ضمیر انسانوں کو صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف اور مظلوم فلسطینوں کی حمایت میں سڑکوں پر نکلنا چاہیے۔
علماء نے غزہ کی پٹی میں کشت وخون کا سلسلہ بند کرانے کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور ساتھ ہی فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی حمایت کی۔ علماء نے غزہ کی پٹی کا معاشی محاصرہ فوری ختم کرنے، فلسطینیوں کو قبلہ اول میں عبادت کی مکمل اور غیر مشروط اجازت فراہم کرنے اور مقبوضہ عرب شہروں سے صہیونی غاصبانہ تسلط کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔